متحدہ عرب امارات، امریکہ اور اسرائیل نے "ابراہیمی فنڈ" کا کیا شروع

نیتن یاھو کو گزشتہ روز ابن گورین ہوائی اڈہ پر التایر اور منچن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
نیتن یاھو کو گزشتہ روز ابن گورین ہوائی اڈہ پر التایر اور منچن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

متحدہ عرب امارات، امریکہ اور اسرائیل نے "ابراہیمی فنڈ" کا کیا شروع

نیتن یاھو کو گزشتہ روز ابن گورین ہوائی اڈہ پر التایر اور منچن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
نیتن یاھو کو گزشتہ روز ابن گورین ہوائی اڈہ پر التایر اور منچن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
متحدہ عرب امارات، ریاستہائے متحدہ امریکہ اور اسرائیل نے ایک ایسے "ابراہیمی فنڈ" کے قیام کا اعلان کیا جس کی تشکیل کا وعدہ گزشتہ ماہ کے وسط میں واشنگٹن کے اندر ایک طرف متحدہ عرب امارات اور بحرین اور دوسری طرف اسرائیل کے درمیان امن معاہدے پر ہونے والے دستخط کے دوران کیا گیا ہے۔

اس فنڈ کے قیام کا اعلان کل وزیر مملکت برائے مالی امور حمید عبید الطاير کی سربراہی میں اماراتی وفد کی طرف سے اسرائیل کے اپنے پہلے سرکاری دورے کے دوران کیا گیا ہے اور اس وفد کے استقبال میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو خود ابن گورین ایئرپورٹ آئے تھے اور اماراتی وفد کے ہمراہ امریکی وزیر خزانہ سکریٹری اسٹیفن منوچن بھی تھے جو پیر کو ابوظہبی میں اماراتی اور اسرائیلی عہدیداروں کے ساتھ ورکنگ ڈنر میں شریک تھے۔(۔۔۔)

بدھ 04 ربیع الاول 1442 ہجرى – 21 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15303]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]