ابرامز: امریکی صدارت کے لئے جو بھی کامیاب ہو ایران کی پابندیاں باقی رہیں گی

ایران اور وینزویلا کے خصوصی ایلچی ایلیوٹ ابرامز کو گزشتہ ماہ کانگریس کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے سامنے  اپنی دلیل پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایران اور وینزویلا کے خصوصی ایلچی ایلیوٹ ابرامز کو گزشتہ ماہ کانگریس کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے سامنے اپنی دلیل پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ابرامز: امریکی صدارت کے لئے جو بھی کامیاب ہو ایران کی پابندیاں باقی رہیں گی

ایران اور وینزویلا کے خصوصی ایلچی ایلیوٹ ابرامز کو گزشتہ ماہ کانگریس کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے سامنے  اپنی دلیل پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایران اور وینزویلا کے خصوصی ایلچی ایلیوٹ ابرامز کو گزشتہ ماہ کانگریس کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے سامنے اپنی دلیل پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایرانی اور وینزویلا کی فائلوں کے لئے امریکی خصوصی ایلچی ایلیوٹ ابرامز نے جو بھی اگلا امریکی صدر ہو اس سے قطع نظر ایرانی طرز عمل میں تبدیلی آنے تک زیادہ سے زیادہ دباؤ کی حکمت عملی کے بقا پر زور دیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ آئندہ 3 نومبر کے انتخابات میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست ایرانیوں کے لئے آخری امید ہے تاکہ امریکی دباؤ مہم اور پابندیوں کو ختم کیا جا سکے۔

ابرامز نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ امریکی انتظامیہ رواں ماہ نئي قسم کی پابندیاں تیاری کر رہی ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ان کا حالیہ یورپی ممالک کا دورہ ایران کی صورتحال پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے تھا اور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے برطانیہ اور جرمنی جیسے یورپی اتحادیوں سے ملاقات کی ہے اور بیشتر گفتگو غیر اعلانیہ رہے گی اور ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مستقل گفتگو میں رہیں گے۔(۔۔۔)

بدھ 04 ربیع الاول 1442 ہجرى – 21 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15303]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]