سوڈانی سرکاری عہدے داروں کا خیال ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سوڈان کو فہرست سے ہٹانے کے سلسلہ میں کئے جانے والا اعلان ایک پہلا قدم ہے پھر اس کے بعد سرکاری طور پر اس فیصلے کے اعلان کو مکمل کرنے کے لئے دوسرے اقدامات بھی کیے جائیں گے اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی فائل کے ساتھ امریکی فیصلے کا کوئی ربط نہیں ہے۔
ایک طرف سوڈانیوں نے امریکی فیصلے کا استقبال کیا ہے تو دوسری طرف سوڈانی وزیر خارجہ عمر قمر الدین نے کہا ہے کہ ہمارے پاس عمل طے کرنے اور بین الاقوامی برادری کے ہاتھوں میں واپس آنے کے لئے بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 04 ربیع الاول 1442 ہجرى – 21 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15303]