دہشت گردی کے صفحہ کو تبدیل کرنے کے بعد سوڈان نے دنیا سے کیا افہام وتفہیم

سوڈانی وزیر خزانہ کو کل دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ممالک کی فہرست سے سوڈان کو ہٹائے جانے کے فوائد شمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سوڈانی وزیر خزانہ کو کل دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ممالک کی فہرست سے سوڈان کو ہٹائے جانے کے فوائد شمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

دہشت گردی کے صفحہ کو تبدیل کرنے کے بعد سوڈان نے دنیا سے کیا افہام وتفہیم

سوڈانی وزیر خزانہ کو کل دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ممالک کی فہرست سے سوڈان کو ہٹائے جانے کے فوائد شمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سوڈانی وزیر خزانہ کو کل دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ممالک کی فہرست سے سوڈان کو ہٹائے جانے کے فوائد شمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سوڈان دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ممالک کی امریکی فہرست میں اپنے 27 سالوں کے بعد ایک نئے مرحلے کے طور پر بین الاقوامی برادری کے ساتھ افہام وتفہیم کا منتظر ہے۔

سوڈانی سرکاری عہدے داروں کا خیال ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سوڈان کو فہرست سے ہٹانے کے سلسلہ میں کئے جانے والا اعلان ایک پہلا قدم ہے پھر اس کے بعد سرکاری طور پر اس فیصلے کے اعلان کو مکمل کرنے کے لئے دوسرے اقدامات بھی کیے جائیں گے اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی فائل کے ساتھ امریکی فیصلے کا کوئی ربط نہیں ہے۔

ایک طرف سوڈانیوں نے امریکی فیصلے کا استقبال کیا ہے تو دوسری طرف سوڈانی وزیر خارجہ عمر قمر الدین نے کہا ہے کہ ہمارے پاس عمل طے کرنے اور بین الاقوامی برادری کے ہاتھوں میں واپس آنے کے لئے بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 04 ربیع الاول 1442 ہجرى – 21 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15303]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]