"یرغمالیوں کی فائل" کے سلسلہ میں دمشق کے مطالبات پر امریکہ میں حیرت کا ماحول

امریکی صحافی آسٹن ٹائس کو دیکھا جا سکتا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ دمشق میں قید ہیں
امریکی صحافی آسٹن ٹائس کو دیکھا جا سکتا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ دمشق میں قید ہیں
TT

"یرغمالیوں کی فائل" کے سلسلہ میں دمشق کے مطالبات پر امریکہ میں حیرت کا ماحول

امریکی صحافی آسٹن ٹائس کو دیکھا جا سکتا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ دمشق میں قید ہیں
امریکی صحافی آسٹن ٹائس کو دیکھا جا سکتا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ دمشق میں قید ہیں
واشنگٹن میں مغربی سفارت کاروں نے دمشق پر دباؤ جاری رکھنے اور اس کے خلاف یورپی پابندیوں کی حمایت کی توقع کی ہے جبکہ اس نے اپنے اس موقف کے بارے میں حیرت کا مظاہرہ کیا ہے جس میں کہا ہے کہ سنہ 2012 میں شام میں غائب ہونے والے امریکی صحافی آسٹن ٹائس دمشق کے غوطہ میں شدت پسند تنظیموں کے پاس موجود ہیں۔

اس بات کی بھی تصدیق کی گئی ہے کہ شامی فریق نے ملک کے شمال مشرق سے امریکی انخلاء کی درخواست کی ہے اور لبنان کے جنرل سیکیورٹی کے ڈائریکٹر میجر جنرل عباس ابراہیم، دمشق اور تہران کے مابین شام میں امریکیوں کی یرغمالی فائل کے سلسلے میں ہم آہنگی کے وجود کی بھی تصدیق کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 04 ربیع الاول 1442 ہجرى – 21 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15303]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]