یورپ نے دوسری بندش کی طرف لوٹنا شروع کیا ہے

کل برلن میں کارکنوں کو کورونا کے اقدامات کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل برلن میں کارکنوں کو کورونا کے اقدامات کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یورپ نے دوسری بندش کی طرف لوٹنا شروع کیا ہے

کل برلن میں کارکنوں کو کورونا کے اقدامات کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل برلن میں کارکنوں کو کورونا کے اقدامات کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک دن کے اندر دنیا میں وائرس سے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد کے متاثر ہونے کے بعد وسیع پیمانے پر "کورونا" وبا کے پھیلنے کو روکنے کی کوشش میں یوروپی ممالک نے دوسری بندش کی طرف لوٹنا شروع کردیا ہے۔

کل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اعلان کیا ہے کہ فرانس کل جمعہ کے دن سے بندش کے ایسے اقدامات شروع کرے گا جن میں ریستوران، بار اور غیر مین اسٹور شامل ہیں لیکن اس میں اسکول کو شامل نہیں کیا گیا ہے اور انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ ان کے ملک میں ان کاروائیوں پر عمل نہ ہونے کی صورت میں مہینوں کے اندر کم از کم 400،000 اضافی اموات ریکارڈ کئے جا سکتے ہیں۔

اسی سلسلہ میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کل اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک پیر سے ایک مہینے کے لئے نئی پابندیوں کے تناظر میں ریستوراں، تفریحی اور ثقافتی ادارے بند کرے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 12 ربیع الاول 1442 ہجرى – 29 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15311]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]