کل یہ ظاہر ہوا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوگان کے ساتھ ٹیلیفون پر جو گفتگو کی ہے وہ ادلب میں بڑھتی ہوئی وارداتوں کو روکنے میں ناکام ہوئی ہے اور ایک روسی ذمہدار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ پوتن نے ایک پختہ پیغام ارسال کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ماسکو جنوبی قوقازکو کشیدگی کی لپیٹ میں نہیں جانے دے گا تاکہ وہ غیر ملکی دہشت گردوں کا اڈہ بن سکے۔(۔۔۔)
جمعرات 12 ربیع الاول 1442 ہجرى – 29 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15311]