فرانس اس وقت لرز اٹھا جب چاقو سے مسلح شخص نیس (جنوب مشرقی) میں صبح نو بجے کے قریب چرچ آف نوٹری ڈیم میں داخل ہوا اور اس نے چرچ کے نوکر اور ایک بزرگ خاتون کو ذبح کرکے اور ایک تیسری خاتون کے جسم پر چھرا گھونپ دیا جس کی وجہ سے یہ تیسری خاتون وہی ہلاک ہوگئی اور جارحانہ کارٹونوں کے بحران اور کورونا کی وجہ سے نئی بندش کے ساتھ ہی اس جرم نے فرانس اور میکرون کے لئے ایک چیلنج پیدا کردیا ہے۔
پولیس حملہ آور کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہی ہے اور پولیس ذرائع نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے حکام کا خیال ہے کہ حملہ آور 21 سالہ تیونسی ہے اور اس کا نام ابراہیم ہے اور وہ گزشتہ ماہ کے آخر میں اٹلی کے لمپیڈوسا پہنچا جہاں حکومت نے اسے قیدخانے میں رکھا پھر اسے اٹلی چھوڑنے پر مجبور کیا اور وہ رواں ماہ کے اوائل میں فرانس آگيا۔(۔۔۔)
جمعہ 13 ربیع الاول 1442 ہجرى – 30 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15312]