جزائر بیمار صدر کی عدم موجودگی میں کل اپنا آئین منتخب کرے گاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2597771/%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%85%D8%A7%D8%B1-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%B9%D8%AF%D9%85-%D9%85%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D9%84-%D8%A7%D9%BE%D9%86%D8%A7-%D8%A2%D8%A6%DB%8C%D9%86-%D9%85%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A8-%DA%A9%D8%B1%DB%92-%DA%AF%D8%A7
جزائر بیمار صدر کی عدم موجودگی میں کل اپنا آئین منتخب کرے گا
جزائر کے دار الحکومت میں باب الوادی علاقہ میں آئینی ریفرنڈم کو فروغ دینے والے پھٹے اشتہار کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جزائر: بوعلام غمراسة
TT
TT
جزائر بیمار صدر کی عدم موجودگی میں کل اپنا آئین منتخب کرے گا
جزائر کے دار الحکومت میں باب الوادی علاقہ میں آئینی ریفرنڈم کو فروغ دینے والے پھٹے اشتہار کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف جزائر کے خانہ بدوش علاقوں میں آئین میں ترمیم کے لئے رائے شماری کے بارے میں ووٹ جاری ہے تو دوسری طرف کل عام انتخابات کا بھی انتظار ہے اور یہ لگ بھگ یقینی معلوم ہوا ہے کہ صدر عبد المجید تبون ذاتی طور پر اس اہم سیاسی تاریخ سے غیر حاضر ہوں گے کیونکہ جمعرات کے دن جرمنی میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے شبہے کے بعد ان کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔
انتخابی فہرست میں 23 ملین ووٹر شامل ہیں جبکہ ملک کی آبادی 44 ملین ہے اور حکومت کو توقع ہے کہ 52،000 افراد پولنگ اسٹیشنوں پر آئیں گے اور پیشن گوئیاں مل رہی ہیں کہ جزائر کے مشرق میں قبائلی خطے کے اندر ریفرنڈم کے ممکنہ بائیکاٹ کی کوشش کی جائے گی جہاں اتھارٹی کے مخالفین اور اس کے منصوبے سرگرم ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]