قطر: خواتین کی چیکنگ کرنے والے افراد قانونی چارہ جوئی کے لئے پیش

قطر: خواتین کی چیکنگ کرنے والے افراد قانونی چارہ جوئی کے لئے پیش
TT

قطر: خواتین کی چیکنگ کرنے والے افراد قانونی چارہ جوئی کے لئے پیش

قطر: خواتین کی چیکنگ کرنے والے افراد قانونی چارہ جوئی کے لئے پیش
رواں ماہ کے اوائل میں دوحہ کے حماد ہوائی اڈے کے ذریعے سفر کرنے والی درجنوں خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے لئے قطر نے اپنی ذمہ داری تسلیم کرلی ہے جبکہ اس سے قبل آسٹریلیاء نے خلیجی امارت کے خلاف پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے قطری طرز عمل کی مذمت کی تھی۔

دوحہ سے روانہ ہونے والی دس پروازوں میں سوار خواتین کا ٹیسٹ ایک نوزائیدہ ماں کی تلاش کے تحت ہوا تھا جسے اکتوبر کے دوسرے دن ہوائی اڈے کے باتھ روم میں پایا گیا تھا۔

حکومت نے بتایا ہے کہ اس واقعہ کی تحقیق کی گئی ہے اور ان خلاف ورزیوں اور غیر قانونی اقدامات کے ذمہ داروں کو عوامی قانونی کارروائی کے حوالے کیا گیا ہے اور نیوزی لینڈ نے جمعرات کے دن اعلان کیا ہے کہ اس کے شہریوں میں سے ایک ان خواتین میں شامل ہے جن کا ٹیسٹ کیا گیا تھا اور ان طریقوں کو مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 14 ربیع الاول 1442 ہجرى – 31 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15313]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]