امریکہ میں ووٹ کا سلسلہ شروع اور دنیا کو صدر کا انتظار

گزشتہ روز صدر ٹرمپ کو شمالی کیرولائنا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے حریف بائیڈن کو بھی اوہائیو میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز صدر ٹرمپ کو شمالی کیرولائنا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے حریف بائیڈن کو بھی اوہائیو میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ میں ووٹ کا سلسلہ شروع اور دنیا کو صدر کا انتظار

گزشتہ روز صدر ٹرمپ کو شمالی کیرولائنا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے حریف بائیڈن کو بھی اوہائیو میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز صدر ٹرمپ کو شمالی کیرولائنا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے حریف بائیڈن کو بھی اوہائیو میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لاکھوں امریکیوں نے آج صدارتی ووٹ کے لئے اپنے ووٹ دئے ہیں لیکن ہر طرح کے امکانات کا اندیشہ ہے اور دنیا کو بھی ان کی طرح انتظار ہے کہ آئندہ چار برسوں کے لئے وائٹ ہاؤس پر قبضہ کون کرے گا؟ کیا موجودہ ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہوں گے یا ان کے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن ہوں گے۔

یہ انتخابات غیر معمولی اندرونی تقسیم کے درمیان ہو رہے ہیں اور قومی انتخابات میں سرفہرست ٹرمپ اور بائیڈن کے مابین زبردست جدوجہد دیکھنے میں آئی ہے اور انتخابات کے موقع پر صدر ٹرمپ نے فلوریڈا، نارتھ کیرولائنا، پنسلوینیہ، مشی گن اور وسکونسن میں پانچ انتخابی ریلیاں کی ہے اور یہ ایسی اہم ریاستیں ہیں جہاں انہیں دوسری مدت میں کامیابی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔(۔۔۔)

منگل  17 ربیع الاول 1442 ہجرى – 03 نومبر 2020ء شماره نمبر [15316]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]