3 ماہ میں پہلی بار سعودی عرب میں 8 ہزار سے کم کیس

مسجد حرام کے داخلی راستوں پر زائرین کا پتہ لگانے کے لئے تھرمل کیمرے کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
مسجد حرام کے داخلی راستوں پر زائرین کا پتہ لگانے کے لئے تھرمل کیمرے کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

3 ماہ میں پہلی بار سعودی عرب میں 8 ہزار سے کم کیس

مسجد حرام کے داخلی راستوں پر زائرین کا پتہ لگانے کے لئے تھرمل کیمرے کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
مسجد حرام کے داخلی راستوں پر زائرین کا پتہ لگانے کے لئے تھرمل کیمرے کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی عرب میں ابھرتے ہوئے کورونا وائرس سے متاثرہ فعال معاملات کی تعداد میں غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے کیونکہ تین مہینوں میں پہلی بار 8 ہزار سے بھی کم واقعات کی کمی واقع ہوئی ہے اور یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس کا تخمینہ 7 ہزار اور 928 واقعات میں ہے۔

حالات کے اچھے ہونے کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ روز 436 نئے معاملات کے صحیح ہونا ریکارڈ کیا گیا ہے اور اب بازیافت ہونے والے افراد کی تعداد 334،672 ہو گئی ہے اور دوسری طرف 381 نئے تصدیق شدہ کیس درج کیے گئے ہیں جس کے بعد تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 348 ہزار اور 37 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اموات کی تعداد 5،437 تک پہنچ چکی ہے اور اس کے علاوہ 17 اموات مزيد ہوئی ہیں۔(۔۔۔)

منگل  17 ربیع الاول 1442 ہجرى – 03 نومبر 2020ء شماره نمبر [15316]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]