پناہ گزینوں کی ایک کانفرنس میں روس کے بھرم کو سمجھانے کے لئے ایک امریکی مہم

ترکی کی سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ کے قریب ایک شامی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کی سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ کے قریب ایک شامی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پناہ گزینوں کی ایک کانفرنس میں روس کے بھرم کو سمجھانے کے لئے ایک امریکی مہم

ترکی کی سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ کے قریب ایک شامی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کی سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ کے قریب ایک شامی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن رواں ماہ کی 11 اور 12 تاریخ کو دمشق میں منعقدہ شامی مہاجرین کانفرنس کو پیچیدہ بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اپنی سفارتی کوششوں کو تیز کررہا ہے تاکہ یورپی اور عرب ممالک اور اقوام متحدہ اپنے اقدامات کا بائیکاٹ کریں۔

امریکی فریق نے کانفرنس سے روسی بھرم ظاہر کرنے پر توجہ دی ہے تاکہ ماسکو کی طرف سے دمشق سے تنہائی کو توڑنے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے سے روکا جا سکے یا شامی حکومت کو قانونی حیثیت دینے اور فوجی کامیابیوں کو سیاسی قبولیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کو ناکام بنایا جا سکے۔

گزشتہ ماہ کے آغاز میں روسی حمیمیم اڈے نے کانفرنس میں دعوت نامے بھیجنے کے لئے پہل کی تھی اور یہ معاملہ دمشق کے لئے قابل اطمینان نہیں ہو سکا اور خاص طور پر روسی عبارت میں اس بات کا ذکر ہے کہ شام کا بحران نسبتا مستحکم ہو چکا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  18 ربیع الاول 1442 ہجرى – 04 نومبر 2020ء شماره نمبر [15317]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]