پناہ گزینوں کی ایک کانفرنس میں روس کے بھرم کو سمجھانے کے لئے ایک امریکی مہم

ترکی کی سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ کے قریب ایک شامی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کی سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ کے قریب ایک شامی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پناہ گزینوں کی ایک کانفرنس میں روس کے بھرم کو سمجھانے کے لئے ایک امریکی مہم

ترکی کی سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ کے قریب ایک شامی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کی سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ کے قریب ایک شامی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن رواں ماہ کی 11 اور 12 تاریخ کو دمشق میں منعقدہ شامی مہاجرین کانفرنس کو پیچیدہ بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اپنی سفارتی کوششوں کو تیز کررہا ہے تاکہ یورپی اور عرب ممالک اور اقوام متحدہ اپنے اقدامات کا بائیکاٹ کریں۔

امریکی فریق نے کانفرنس سے روسی بھرم ظاہر کرنے پر توجہ دی ہے تاکہ ماسکو کی طرف سے دمشق سے تنہائی کو توڑنے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے سے روکا جا سکے یا شامی حکومت کو قانونی حیثیت دینے اور فوجی کامیابیوں کو سیاسی قبولیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کو ناکام بنایا جا سکے۔

گزشتہ ماہ کے آغاز میں روسی حمیمیم اڈے نے کانفرنس میں دعوت نامے بھیجنے کے لئے پہل کی تھی اور یہ معاملہ دمشق کے لئے قابل اطمینان نہیں ہو سکا اور خاص طور پر روسی عبارت میں اس بات کا ذکر ہے کہ شام کا بحران نسبتا مستحکم ہو چکا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  18 ربیع الاول 1442 ہجرى – 04 نومبر 2020ء شماره نمبر [15317]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]