آخری سانس تک فائٹ کرنے والے بورقعة کی روانگی

لخضر بورقعة کو دیکھا ا سکتا ہے
لخضر بورقعة کو دیکھا ا سکتا ہے
TT

آخری سانس تک فائٹ کرنے والے بورقعة کی روانگی

لخضر بورقعة کو دیکھا ا سکتا ہے
لخضر بورقعة کو دیکھا ا سکتا ہے
کل اہل جزائر نے 87 سالہ لخضر بورقعة کی وفات کی تقریب میں شرکت کی ہے جو (1954-1962) کے انقلاب کی علامتوں میں سے ایک ہے اور ان کی وفات دارالحکومت کے ایک اسپتال میں ہوئی ہے اور یاد رہے کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر تھے۔

بورقعة آخری سانس تک لڑنے والے ایک شخص تھے کیوںکہ انہوں نے آزادی کے انقلاب میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ چوتھی تاریخی ریاست کونسل" کے ممتاز ممبر تھے اور انہوں نے پہاڑوں اور دیہات میں نوآبادیاتی فوج کے خلاف شدید لڑائ لڑی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انقلاب کی تاریخ کے محققین نے انہیں دیہی علاقوں اور پہاڑوں میں جنگجوؤں کے لئے ایک قابل اعتماد نمونہ سمجھا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 ربیع الاول 1442 ہجرى – 06 نومبر 2020ء شماره نمبر [15319]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]