بین الاقوامی ماہرین سعودی عرب میں کورونا ویکسین کی تیاری اور تقسیم کے وقت کے منصوبے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں

سعودی عرب میں چوبیس گھنٹے لیب ٹیسٹ جاری ہیں (فوٹو: بشیر صالح)
سعودی عرب میں چوبیس گھنٹے لیب ٹیسٹ جاری ہیں (فوٹو: بشیر صالح)
TT

بین الاقوامی ماہرین سعودی عرب میں کورونا ویکسین کی تیاری اور تقسیم کے وقت کے منصوبے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں

سعودی عرب میں چوبیس گھنٹے لیب ٹیسٹ جاری ہیں (فوٹو: بشیر صالح)
سعودی عرب میں چوبیس گھنٹے لیب ٹیسٹ جاری ہیں (فوٹو: بشیر صالح)
سائنسدانوں اور دنیا بھر میں ویکسین تیار کرنے والوں نے آپیشنل کارکردگی اور نئی کورونا وائرس (کوویڈ ۔19) ویکسین تیار کرنے اور عالمی سطح پر تقسیم کرنے کے لئے ٹائم لائن پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

سعودی دار الحکومت ریاض میں "کوفیڈ 19 ویکسین: عالمی چیلنجز اور مستقبل" کے عنوان سے طبی تحقیق کے لئے گیارہویں سالانہ فورم منعقد کی جا رہی ہے اور یہ جی 20 کے لئے سعودی کی صدارت کے سال کے موقع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنسوں کے پروگراموں کا ایک حصہ ہے۔

ویڈیو کال کے دوران ماہرین نے ویکسین کی نشوونما سے متعلق تازہ ترین معلومات کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا ہے اور موجودہ کورونا وائرس ویکسین، کلینیکل ٹرائل ڈیٹا اور تھوڑے وقت میں ویکسین کے دستیاب ہونے کے امکانات کا بھی جائزہ لیا گیا ہے اور  ویکسین کی پیداوار سے وابستہ عالمی طبی صلاحیتوں کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  19 ربیع الاول 1442 ہجرى – 05 نومبر 2020ء شماره نمبر [15318]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]