ایتھوپیائی علاقے میں زبردست لڑائیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2613611/%D8%A7%DB%8C%D8%AA%DA%BE%D9%88%D9%BE%DB%8C%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B2%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%B3%D8%AA-%D9%84%DA%91%D8%A7%D8%A6%DB%8C
گزشتہ روز ایتھوپیا کی عوام کو ادیس ابابا میں ماس ٹرانزٹ بس کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ادیس ابابا: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ایتھوپیائی علاقے میں زبردست لڑائی
گزشتہ روز ایتھوپیا کی عوام کو ادیس ابابا میں ماس ٹرانزٹ بس کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایتھوپیا کی حکومت نے ادیس ابابا میں وفاقی حکومت کو بدنام کرنے میں سرخ لکیر عبور کرنے کا الزام عائد کرنے کے بعد اریٹیریا کی سرحد پر ملک کے شمال میں واقع ٹیگرائے خطے میں اپنی فوج کو اتار دیا ہے اور خطے میں تعینات فوجی یونٹوں کی صفوں میں پھوٹ پڑنے کی اطلابھی مل رہی ہے لیکن ٹگرے پیپلز لبریشن فرنٹ کی افواج کے ساتھ بھاری لڑائی کی اطلاعات کے درمیان ادیس ابابا نے اس کی تردید کی ہے۔
ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد کے دفتر نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ پاپولر فرنٹ برائے لبریشن آف ٹگرائن کے افراد نے وہاں موجود وفاقی فورسز سے توپ خانے اور دیگر سامان چوری کرنے کی کوشش کی ہے اور بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آج صبح کے ساتھ آخری سرخ لکیر کو حملوں کے ساتھ عبور کیا گیا ہے اور اس طرح وفاقی حکومت کو ایک فوجی تصادم میں داخل ہونے پر مجبور کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)