فرانس ترکی کے خلاف پابندیاں عائد کررہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2613641/%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%D8%B9%D8%A7%D8%A6%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
میکرون کو "لی برٹوس" چوکی پر کل فرانسیسی-ہسپانوی سرحد کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز ایک ریڈیو انٹرویو میں فرانسیسی وزیر خارجہ ژن یوس لی ڈریان نے ترکی کے خلاف پابندیوں کا اشارہ کیا ہے اور ابھی دونوں ملکوں کے مابین نئی کشیدگی چل رہی ہے کیونکہ فرانسیسی کابینہ کے ترک قوم پرست گروپ "گرے بھیڑیوں" کو تحلیل کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں پیش کیا گیا تھا۔
یہ اشارہ ترک صدر رجب طیب اردوگان کی جانب سے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر امتیازی سلوک، نسل پرستانہ، اسلام مخالف پالیسی اپنانے کے الزامات اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرنے کے بعد ہوا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)