فرانس ترکی کے خلاف پابندیاں عائد کررہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2613641/%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%D8%B9%D8%A7%D8%A6%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
میکرون کو "لی برٹوس" چوکی پر کل فرانسیسی-ہسپانوی سرحد کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز ایک ریڈیو انٹرویو میں فرانسیسی وزیر خارجہ ژن یوس لی ڈریان نے ترکی کے خلاف پابندیوں کا اشارہ کیا ہے اور ابھی دونوں ملکوں کے مابین نئی کشیدگی چل رہی ہے کیونکہ فرانسیسی کابینہ کے ترک قوم پرست گروپ "گرے بھیڑیوں" کو تحلیل کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں پیش کیا گیا تھا۔
یہ اشارہ ترک صدر رجب طیب اردوگان کی جانب سے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر امتیازی سلوک، نسل پرستانہ، اسلام مخالف پالیسی اپنانے کے الزامات اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرنے کے بعد ہوا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]