شام میں اچانک زوال کے سلسلہ میں مغربی تشویش

TT

شام میں اچانک زوال کے سلسلہ میں مغربی تشویش

مغربی عہدے داروں نے توقع کی ہے کہ شام میں اثر ورسوخ کے تینوں علاقوں کے مابین "رابطہ لائنوں" پر تصادم ہوگا لیکن ان کی سرحدوں میں بنیادی تبدیلی نہیں ہوگی اور انہوں نے داخلی بحرانوں اور مغربی پابندیوں کے جمع ہونے کی وجہ سے سرکاری علاقوں میں اچانک زوال کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔

2011 کے آغاز کے بعد سے پہلی بار شام کے تین علاقوں کے درمیان سرحدوں میں کوئی بنیادی تبدیلی نہیں آئی ہے لیکن مغربی عہدے داروں نے اشارہ کیا ہے کہ بیرونی اور مقامی کھلاڑی امریکہ کا اپنے داخلی گھر اور انتخابات میں مشغول ہونے سے فائدہ اٹھائیں گے اور فرات کے مشرق اور ادلب میں حقائق کے سلسلہ میں کام کریں گے اور اس اعتقاد کی بنیاد پر یہ ہے کہ امیدوار جو بائیڈن مختلف میدانوں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں زیادہ مشکل واقع ہوں گے خاص طور پر شام کے سلسلہ میں تو وہ بہت ہی سخب ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 20 ربیع الاول 1442 ہجرى – 06 نومبر 2020ء شماره نمبر [15319]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]