خلیجی صحت کے اجلاس میں کورونا کے بعد کے امور کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال

24 گھنٹوں کے اندر سعودی عرب کے زیر اہتمام 59،000 سے زیادہ ٹیسٹ ہوئے ہیں (تصویر: بشیر صالح)
24 گھنٹوں کے اندر سعودی عرب کے زیر اہتمام 59،000 سے زیادہ ٹیسٹ ہوئے ہیں (تصویر: بشیر صالح)
TT

خلیجی صحت کے اجلاس میں کورونا کے بعد کے امور کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال

24 گھنٹوں کے اندر سعودی عرب کے زیر اہتمام 59،000 سے زیادہ ٹیسٹ ہوئے ہیں (تصویر: بشیر صالح)
24 گھنٹوں کے اندر سعودی عرب کے زیر اہتمام 59،000 سے زیادہ ٹیسٹ ہوئے ہیں (تصویر: بشیر صالح)
گزشتہ روز خلیج تعاون کونسل ممالک کے وزرائے صحت نے کورونا وبائی امراض کے بعد صحت کے شعبے میں مشترکہ کارروائی کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

صحت سے متعلق مشترکہ خلیجی اقدامات کو فروغ دینے سے متعلق متعدد فیصلوں کے علاوہ ان کے فرضی اجلاس میں وزراء نے صحت کے شعبے میں سپریم کونسل کے جاری کردہ فیصلوں پر عمل درآمد، ان کو فعال کرنے، جی سی سی ممالک میں وزرائے صحت کی کمیٹی کے ورک پلان (2021-252) اور بین الاقوامی صحت کے ضابطے (2005) پر عمل درآمد کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا ہے۔

کل جب دنیا میں کورونا وائرس سے 8،832 افراد کے مرنے اور 551429 افراد کے متاثر ہونے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں اس وقت چین نے یورپ سے آنے والے مسافروں پر نئی پابندیاں عائد کردی ہے کیونکہ وہاں کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 ربیع الاول 1442 ہجرى – 06 نومبر 2020ء شماره نمبر [15319]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]