یورپ میں "کورونا" متاثرین کی تعداد میں ہوا اضافہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2616616/%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%AB%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81
اٹلی میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والی انتظامیہ مہاماری کی دوسری لہر کے دباؤ کو محسوس کر رہی ہے (اے پی)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
یورپ میں "کورونا" متاثرین کی تعداد میں ہوا اضافہ
اٹلی میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والی انتظامیہ مہاماری کی دوسری لہر کے دباؤ کو محسوس کر رہی ہے (اے پی)
یورپ میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ریجنل ڈائریکٹر ہنس کلوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس براعظم اس وقت متاثرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جارہا ہے کیونکہ صرف چند ہی دنوں میں دس لاکھ افراد کے متاثر ہونے کی خبر ملی ہے اور ہم اموات میں بھی بتدریج اضافہ کا مشاہدہ کررہے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ماسک پہننے اور اجتماعات پر سخت قابو رکھنے کے معمول کو عام کرنے سے ہم فروری 2021 تک 261 ہزار سے زیادہ لوگوں کی جانیں بچاسکتے ہیں۔
فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق حالیہ ہفتوں میں یورپ اس وبا کا مرکز بن گیا ہے اور دنیا میں وہاں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلاؤ دیکھنے میں آرہا ہے اور وہاں متاثرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ بھی دیکھنےکو ملا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)