یورپ میں "کورونا" متاثرین کی تعداد میں ہوا اضافہ

اٹلی میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والی انتظامیہ مہاماری کی دوسری لہر کے دباؤ کو محسوس کر رہی ہے (اے پی)
اٹلی میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والی انتظامیہ مہاماری کی دوسری لہر کے دباؤ کو محسوس کر رہی ہے (اے پی)
TT

یورپ میں "کورونا" متاثرین کی تعداد میں ہوا اضافہ

اٹلی میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والی انتظامیہ مہاماری کی دوسری لہر کے دباؤ کو محسوس کر رہی ہے (اے پی)
اٹلی میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والی انتظامیہ مہاماری کی دوسری لہر کے دباؤ کو محسوس کر رہی ہے (اے پی)
یورپ میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ریجنل ڈائریکٹر ہنس کلوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس براعظم اس وقت متاثرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جارہا ہے کیونکہ صرف چند ہی دنوں میں دس لاکھ افراد کے متاثر ہونے کی خبر ملی ہے اور ہم اموات میں بھی بتدریج اضافہ کا مشاہدہ کررہے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ماسک پہننے اور اجتماعات پر سخت قابو رکھنے کے معمول کو عام کرنے سے ہم فروری 2021 تک 261 ہزار سے زیادہ لوگوں کی جانیں بچاسکتے ہیں۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق حالیہ ہفتوں میں یورپ اس وبا کا مرکز بن گیا ہے اور دنیا میں وہاں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلاؤ دیکھنے میں آرہا ہے اور وہاں متاثرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ بھی دیکھنےکو ملا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 21 ربیع الاول 1442 ہجرى – 07 نومبر 2020ء شماره نمبر [15320]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]