عالمی رہنماؤں نے نئے صدر کو مبارکباد پیش کی ہے

عالمی رہنماؤں نے نئے صدر کو مبارکباد پیش کی ہے
TT

عالمی رہنماؤں نے نئے صدر کو مبارکباد پیش کی ہے

عالمی رہنماؤں نے نئے صدر کو مبارکباد پیش کی ہے
کل عالمی رہنماؤں نے امریکی صدارتی دوڑ جیتنے اور امریکہ کے 46 ویں صدر منتخب ہونے کے بعد جو بائیڈن کو مبارکبادی بھیجی ہے اور آئرلینڈ، کینیڈا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اسپین اور اٹلی کے رہنماء منتخب صدر اور نائب صدر کملا ہیریس کو مبارکبادی دی ہے۔

ڈیموکریٹک آئر لینڈ نے بائیڈن کو اپنے آبائی ملک کا وفادار دوست کی حیثیت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ وہ شمالی آئر لینڈ میں امن کی حمایت کریں گے اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے موجودہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسی سلسلہ میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ وہ صدر بائیڈن کے ساتھ مستقبل میں تعاون کی منتظر ہیں اور انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ہماری ٹرانزلانٹک دوستی ناگزیر ہے اور میرکل نے اس حقیقت پر بھی زور دیا ہے کہ ہیریس امریکہ میں پہلی منتخب نائب صدر ہوں گی۔(۔۔۔)

اتوار 22 ربیع الاول 1442 ہجرى – 08 نومبر 2020ء شماره نمبر [15321]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]