سعودی عرب اور عراق تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے تیار

شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی سے ویڈیو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی سے ویڈیو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب اور عراق تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے تیار

شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی سے ویڈیو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی سے ویڈیو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز اور عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے گزشتہ شام ویڈیو کے ذریعہ ایک اجلاس منعقد کیا ہے جس کے دوران تمام شعبوں میں تعاون کو مستحکم کرنے اور ایک ممتاز تعلقات کے لئے کام کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

گذشتہ روز بغداد میں منعقدہ چوتھے اجلاس کے دوران سعودی اور عراقی رابطہ کونسل کے کام کے نتائج کو منظوری دی گئی ہے۔  

اجلاس کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے تمام شعبوں خصوصا سیاسی، سلامتی، تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحت میں اپنے مابین تعلقات کو مستحکم کرنے کے دونوں ممالک کے عزم کی تصدیق کی ہے اور دونوں فریقوں نے توانائی کے شعبوں میں تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 ربیع الاول 1442 ہجرى – 11 نومبر 2020ء شماره نمبر [15324]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]