سعودی عرب اور عراق تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے تیار

شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی سے ویڈیو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی سے ویڈیو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب اور عراق تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے تیار

شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی سے ویڈیو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی سے ویڈیو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز اور عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے گزشتہ شام ویڈیو کے ذریعہ ایک اجلاس منعقد کیا ہے جس کے دوران تمام شعبوں میں تعاون کو مستحکم کرنے اور ایک ممتاز تعلقات کے لئے کام کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

گذشتہ روز بغداد میں منعقدہ چوتھے اجلاس کے دوران سعودی اور عراقی رابطہ کونسل کے کام کے نتائج کو منظوری دی گئی ہے۔  

اجلاس کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے تمام شعبوں خصوصا سیاسی، سلامتی، تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحت میں اپنے مابین تعلقات کو مستحکم کرنے کے دونوں ممالک کے عزم کی تصدیق کی ہے اور دونوں فریقوں نے توانائی کے شعبوں میں تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 ربیع الاول 1442 ہجرى – 11 نومبر 2020ء شماره نمبر [15324]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]