کاراباخ میں پوتن کی مداخلت کی وجہ سے رکی جنگ

گزشتہ روز یریوان میں آرمینیائی پارلیمنٹ کے صدر دفتر میں مظاہرین کو معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ دائرہ میں پوتن اور علیئیف کو گزشتہ روز معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز یریوان میں آرمینیائی پارلیمنٹ کے صدر دفتر میں مظاہرین کو معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ دائرہ میں پوتن اور علیئیف کو گزشتہ روز معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

کاراباخ میں پوتن کی مداخلت کی وجہ سے رکی جنگ

گزشتہ روز یریوان میں آرمینیائی پارلیمنٹ کے صدر دفتر میں مظاہرین کو معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ دائرہ میں پوتن اور علیئیف کو گزشتہ روز معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز یریوان میں آرمینیائی پارلیمنٹ کے صدر دفتر میں مظاہرین کو معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ دائرہ میں پوتن اور علیئیف کو گزشتہ روز معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن کی اچانک مداخلت کے فورا بعد کاراباخ میں لڑائی کے محاذوں پر پیشرفتوں میں تیزی آئی ہے جس کے نتیجے میں ارمینیا اور آذربائیجان کے ساتھ سہ فریقی معاہدے پر دستخط کا اعلان ہوا ہے اور اس سے فوری طور پر جنگ بندی کی سہولت فراہم ہوئی ہے اور گزشتہ روز ماسکو نے نئی آرمسٹائس لائن کے ساتھ متحارب فریقوں کو الگ کرنے کے لئے فورسز کی تعیناتی شروع کردی ہے۔

معاہدے کے اعلان کے فورا بعد ہی یریوان اور دیگر آرمینی علاقوں میں وسیع پیمانے پر احتجاج ہوا ہے اور مظاہرین نے آذربائیجان کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت اور دیگر سرکاری سہولیات پر دھاوا بول دیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 ربیع الاول 1442 ہجرى – 11 نومبر 2020ء شماره نمبر [15324]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]