کاراباخ میں پوتن کی مداخلت کی وجہ سے رکی جنگ

گزشتہ روز یریوان میں آرمینیائی پارلیمنٹ کے صدر دفتر میں مظاہرین کو معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ دائرہ میں پوتن اور علیئیف کو گزشتہ روز معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز یریوان میں آرمینیائی پارلیمنٹ کے صدر دفتر میں مظاہرین کو معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ دائرہ میں پوتن اور علیئیف کو گزشتہ روز معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

کاراباخ میں پوتن کی مداخلت کی وجہ سے رکی جنگ

گزشتہ روز یریوان میں آرمینیائی پارلیمنٹ کے صدر دفتر میں مظاہرین کو معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ دائرہ میں پوتن اور علیئیف کو گزشتہ روز معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز یریوان میں آرمینیائی پارلیمنٹ کے صدر دفتر میں مظاہرین کو معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ دائرہ میں پوتن اور علیئیف کو گزشتہ روز معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن کی اچانک مداخلت کے فورا بعد کاراباخ میں لڑائی کے محاذوں پر پیشرفتوں میں تیزی آئی ہے جس کے نتیجے میں ارمینیا اور آذربائیجان کے ساتھ سہ فریقی معاہدے پر دستخط کا اعلان ہوا ہے اور اس سے فوری طور پر جنگ بندی کی سہولت فراہم ہوئی ہے اور گزشتہ روز ماسکو نے نئی آرمسٹائس لائن کے ساتھ متحارب فریقوں کو الگ کرنے کے لئے فورسز کی تعیناتی شروع کردی ہے۔

معاہدے کے اعلان کے فورا بعد ہی یریوان اور دیگر آرمینی علاقوں میں وسیع پیمانے پر احتجاج ہوا ہے اور مظاہرین نے آذربائیجان کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت اور دیگر سرکاری سہولیات پر دھاوا بول دیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 ربیع الاول 1442 ہجرى – 11 نومبر 2020ء شماره نمبر [15324]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]