خادم حرمين نے ایرانی مداخلت کے سلسلہ میں دیا زور

شاہ سلمان کو گزشتہ روز ویڈیو کال کے ذریعے شوری کونسل کے افتتاحیہ پروگرام میں اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
شاہ سلمان کو گزشتہ روز ویڈیو کال کے ذریعے شوری کونسل کے افتتاحیہ پروگرام میں اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

خادم حرمين نے ایرانی مداخلت کے سلسلہ میں دیا زور

شاہ سلمان کو گزشتہ روز ویڈیو کال کے ذریعے شوری کونسل کے افتتاحیہ پروگرام میں اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
شاہ سلمان کو گزشتہ روز ویڈیو کال کے ذریعے شوری کونسل کے افتتاحیہ پروگرام میں اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
خادم حرمين حرمین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے خطے میں ایرانی مداخلت کے بارے میں بین الاقوامی پختگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ممالک کے اندرونی معاملات میں تہران کی مداخلت، دہشت گردی، انتہا پسندی اور مذہبی فرقہ واریت کی حمایت پر زور دیا ہے۔
 
اسی طرح خادم حرمين نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کی طرف مضبوط موقف اختیار کرے  اور اس بات کو یقینی بنائے کہ اسے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے حصول، بیلسٹک میزائل پروگرام تیار کرنے اور امن وسلامتی کو خطرہ بنانے سے روکا جائے۔

شاہ سلمان بن عبد العزیز نے "جی ٹوئنٹی سمٹ" کی رہنمائی کے لئے اپنے ملک کی قیادت کی تصدیق کی ہے اور "کوویڈ - 19" وائرس سے نمٹنے میں سعودی حکام کی کوششوں کی تعریف بھی کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 26 ربیع الاول 1442 ہجرى – 12 نومبر 2020ء شماره نمبر [15325]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]