مصر اور یونان مشرقی بحیرہ روم میں مضبوط امریکی مداخلت کے منتظر ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2621976/%D9%85%D8%B5%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%DB%8C%D8%B1%DB%81-%D8%B1%D9%88%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%B1-%DB%81%DB%8C%DA%BA
مصر اور یونان مشرقی بحیرہ روم میں مضبوط امریکی مداخلت کے منتظر ہیں
گزشتہ روز مصری صدر اور یونانی وزیر اعظم کو ایتھنز میں دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدارت)
قبرص کے صدر کے ساتھ ہونے والی ایک سہ فریقی سربراہی اجلاس کے ایک ماہ سے بھی کم مدت کے بعد مصر اور یونان نے نو منتخب صدر جو بائیڈن کی مدت کے دوران مشرقی بحیرہ روم میں ایک مضبوط امریکی مداخلت کی خواہش ظاہر کی ہے اور ایسا یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میٹسوتاکیس اور مصری صدر عبد الفتاح السیسیکے درمیان ہونے والے دوطرفہ مذاکرات کے دوران کہا گیا ہے۔
السیسی نے گزشتہ پرسو شام ایتھنز کا دورہ شروع کیا ہے جو چند دنوں تک جاری رہے گا اور یہ 21 اکتوبر کو نیکوسیا کے زیر اہتمام مصر، یونان اور قبرص کے رہنماؤں کے متواتر سہ فریقی سربراہی اجلاس کے بعد سامنے آیا ہے جس کے دوران تینوں رہنماؤں نے مشرقی خطے میں ترکی کی اشتعال انگیزی کے خاتمے کے لئے کام کرنے کا عہد کیا تھا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)