مصر اور یونان مشرقی بحیرہ روم میں مضبوط امریکی مداخلت کے منتظر ہیں

گزشتہ روز مصری صدر اور یونانی وزیر اعظم کو ایتھنز میں دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدارت)
گزشتہ روز مصری صدر اور یونانی وزیر اعظم کو ایتھنز میں دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدارت)
TT

مصر اور یونان مشرقی بحیرہ روم میں مضبوط امریکی مداخلت کے منتظر ہیں

گزشتہ روز مصری صدر اور یونانی وزیر اعظم کو ایتھنز میں دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدارت)
گزشتہ روز مصری صدر اور یونانی وزیر اعظم کو ایتھنز میں دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدارت)
قبرص کے صدر کے ساتھ ہونے والی ایک سہ فریقی سربراہی اجلاس کے ایک ماہ سے بھی کم مدت کے بعد مصر اور یونان نے نو منتخب صدر جو بائیڈن کی مدت کے دوران مشرقی بحیرہ روم میں ایک مضبوط امریکی مداخلت کی خواہش ظاہر کی ہے اور ایسا یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میٹسوتاکیس اور مصری صدر عبد الفتاح السیسیکے درمیان ہونے والے دوطرفہ مذاکرات کے دوران کہا گیا ہے۔

السیسی نے گزشتہ پرسو شام ایتھنز کا دورہ شروع کیا ہے جو چند دنوں تک جاری رہے گا اور یہ 21 اکتوبر کو نیکوسیا کے زیر اہتمام مصر، یونان اور قبرص کے رہنماؤں کے متواتر سہ فریقی سربراہی اجلاس کے بعد سامنے آیا ہے جس کے دوران تینوں رہنماؤں نے مشرقی خطے میں ترکی کی اشتعال انگیزی کے خاتمے کے لئے کام کرنے کا عہد کیا تھا۔(۔۔۔)

جمعرات 26 ربیع الاول 1442 ہجرى – 12 نومبر 2020ء شماره نمبر [15325]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]