مصر اور یونان مشرقی بحیرہ روم میں مضبوط امریکی مداخلت کے منتظر ہیں

گزشتہ روز مصری صدر اور یونانی وزیر اعظم کو ایتھنز میں دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدارت)
گزشتہ روز مصری صدر اور یونانی وزیر اعظم کو ایتھنز میں دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدارت)
TT

مصر اور یونان مشرقی بحیرہ روم میں مضبوط امریکی مداخلت کے منتظر ہیں

گزشتہ روز مصری صدر اور یونانی وزیر اعظم کو ایتھنز میں دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدارت)
گزشتہ روز مصری صدر اور یونانی وزیر اعظم کو ایتھنز میں دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدارت)
قبرص کے صدر کے ساتھ ہونے والی ایک سہ فریقی سربراہی اجلاس کے ایک ماہ سے بھی کم مدت کے بعد مصر اور یونان نے نو منتخب صدر جو بائیڈن کی مدت کے دوران مشرقی بحیرہ روم میں ایک مضبوط امریکی مداخلت کی خواہش ظاہر کی ہے اور ایسا یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میٹسوتاکیس اور مصری صدر عبد الفتاح السیسیکے درمیان ہونے والے دوطرفہ مذاکرات کے دوران کہا گیا ہے۔

السیسی نے گزشتہ پرسو شام ایتھنز کا دورہ شروع کیا ہے جو چند دنوں تک جاری رہے گا اور یہ 21 اکتوبر کو نیکوسیا کے زیر اہتمام مصر، یونان اور قبرص کے رہنماؤں کے متواتر سہ فریقی سربراہی اجلاس کے بعد سامنے آیا ہے جس کے دوران تینوں رہنماؤں نے مشرقی خطے میں ترکی کی اشتعال انگیزی کے خاتمے کے لئے کام کرنے کا عہد کیا تھا۔(۔۔۔)

جمعرات 26 ربیع الاول 1442 ہجرى – 12 نومبر 2020ء شماره نمبر [15325]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]