منتخب کردہ امریکی صدر جو بائیڈن نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے انتخابی نتائج پر سوالات کرنے کی کوششوں کے جواب میں پرسکون پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اقتدار کی منتقلی کے حصول کے لئے اپنا کام شروع کر دیا ہے اور سوشل میڈیا خاص کر ٹویٹر کے ذریعہ ٹرمپ کی میڈیا سرگرمی کے مقابل میں بائیڈن نے اپنی عبوری اور سرکاری ورک ٹیم کو ظاہر کرنے میں جلدی کی ہے اور اسی طرح "کوویڈ ۔19" کی وبا کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں بھی اپنی ٹیم کے انتخاب کے بارے میں قدم اٹھایا ہے۔
بدھ کے روز بائیڈن نے رون کلین کو وائٹ ہاؤس کا چیف آف اسٹاف مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ پہلے اور ایک انتہائی اہم سرکاری مراکز میں سے ہے جو نئے صدر کی انتظامیہ کے کام کی نگرانی کرے گا اور اس کی شاخوں کے مابین کام کو مربوط کرے گا اور کلین کی تقرری کو نئی انتظامیہ کے قیام کے لئے ایک حقیقی ابتداء سمجھا جا رہا ہے کیونکہ امید کی جارہی ہے کہ اگلے چند دنوں اور ہفتوں میں دیگر تقرریاں بھی سامنے آئیں گی۔(۔۔۔)
جمعہ 27 ربیع الاول 1442 ہجرى – 13 نومبر 2020ء شماره نمبر [15326]