بائیڈن نے اپنی جیت کو بخشی تقویت اور بیجنگ نے انہیں دی مبارکباد https://urdu.aawsat.com/home/article/2625586/%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%AC%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%D8%AE%D8%B4%DB%8C-%D8%AA%D9%82%D9%88%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%DB%8C-%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D8%A8%D8%A7%D8%AF
بائیڈن نے اپنی جیت کو بخشی تقویت اور بیجنگ نے انہیں دی مبارکباد
بدھ کے روز امریکی صدر کے حامیوں کو فینکس میں انتخابی چوری کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نیو یارک: علی بردی
TT
TT
بائیڈن نے اپنی جیت کو بخشی تقویت اور بیجنگ نے انہیں دی مبارکباد
بدھ کے روز امریکی صدر کے حامیوں کو فینکس میں انتخابی چوری کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
منتخب کردہ امریکی صدر جو بائیڈن نے انتخابات میں اپنی فتح کو مضبوط اس وقت کیا جب انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں 232 ووٹوں کے مقابلہ میں انتخابی مہم میں 306 ووٹ حاصل کرنے کے لئے جارجیا اور ایریزونا کی ریاستوں پر قبضہ کیا۔
ٹرمپ اب بھی اس بائیڈن کی فتح کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں جن کو اور ان کے نائب کملا ہیریس کو کل چینی صدر شی جنپنگ کی جانب سے مبارکبادں ملی ہے۔
اسی سلسلہ میں مقامی اور وفاقی سطح پر انتخابی عہدیداروں نے 2020 کے لئے پولنگ اور گنتی کے عمل کو امریکہ میں تاریخ کا سب سے محفوظ ترین قرار دیتے ہوئے دھوکہ دہی کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]