مشرقی شام میں ایرانی ملیشیاؤں کے خلاف دن کے وقت کئے گئے حملے

مشرقی شام میں ایرانی ملیشیاؤں کے خلاف دن کے وقت کئے گئے حملے
TT

مشرقی شام میں ایرانی ملیشیاؤں کے خلاف دن کے وقت کئے گئے حملے

مشرقی شام میں ایرانی ملیشیاؤں کے خلاف دن کے وقت کئے گئے حملے
شمال مشرقی شام میں دیر الزور کے دیہی علاقوں میں ایرانی ملیشیاؤں کے مقامات پر گزشتہ روز دن کے دوران حملہ کیا گیا ہے اور اسی طرح دیگر علاقوں میں ان ان کی دیگر جگہوں پر جمعہ اور سنیچر کی شب میں بھی حملے کئے گئے ہیں۔

کل سہ پہر کے بعد حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ ہوائی حملے جنگی طیاروں کے ذریعے کیے گئے ہیں لکن یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ اسرائیلی تھے یا بین الاقوامی اتحاد سے تعلق رکھنے والے تھے اور یہ حملے محاسن ریگستان پر ہوئے ہیں جو ایران کے ساتھ وفادار ملیشیاؤں کے زیر اقتدار ہیں اور اس کی وجہ سے دھواں کافی بڑھ گیا ہے اور انہوں نے اس کے بعد مزید کہا کہ یہ جہاز شامی ڈیموکریٹک فورسز کے اثر ورسوخ والے علاقوں کی طرف گیئے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ہوائی جہاز امریکی ہوسکتے ہیں۔

رصدگاہ نے دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں ایربی ملیشیاؤں کے زیر کنٹرول البوکمال علاقے میں ہونے والے دھماکوں کی طرف بھی اشارہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 6 ملیشیا ہلاک اور ان کی گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 29 ربیع الاول 1442 ہجرى – 15 نومبر 2020ء شماره نمبر [15328]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]