فرانس حکومت کو باسیل کی پابندیوں سے الگ کرنے کے لئے تیار

فرانس حکومت کو باسیل کی پابندیوں سے الگ کرنے کے لئے تیار
TT

فرانس حکومت کو باسیل کی پابندیوں سے الگ کرنے کے لئے تیار

فرانس حکومت کو باسیل کی پابندیوں سے الگ کرنے کے لئے تیار
باخبر سیاسی ذرائع نے «الشرق الاوسط»کو بتایا ہے کہ لبنان میں فرانسیسی صدر کے ایلچی پیٹرک ڈورل لبنان کے صدر مائکل عون کے نقطۂ نظر کی حمایت نہیں کررہے ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے کہ رکن پارلیمنٹ جبران باسیل پر عائد امریکی پابندیوں نے حکومت سازی کے کام میں رکاوٹ پیدا کردی ہے اور انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ ڈورل کی ان کچھ ملاقاتوں کی وجہ سے انہیں بھی اس کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ جن لوگوں سے ان کی ملاقات ہوئی تھی ان میں سے کچھ نے اس مسئلہ کو اٹھایا ہے اور ان کا جواب کہ تھا کہ پیرس کو اس سے کوئی سروکار نہیں ہے اور اس کی فکر صرف حکومت کی تشکیل کو غیرجانبدار بنانا ہے اور اس طرح ان کے درمیان رابطے کا کوئی جواز پیدا نہیں ہو سکتا ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت کی تشکیل اب ایک ایسے مرحلے میں داخل ہورہی ہے جس کے بارے میں سمجھا جارہا ہے کہ یہ مرحلہ مشاورت کی تقدیر کا تعین کرنے کے سلسلہ میں فیصلہ کن ہوگا حالانکہ پیرس نے ان کے وجود سے وابستہ فریقین کو ان کے وعدوں سے متعلق کئی دنوں کی مہلت دی ہے تاکہ وہ اس کے مطابق اس کی تعمیل کرسکیں اور ذرائع کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا  ہے کہ ڈورل نے اپنے ممبروں کی تعداد یا بیگ کے نام اور تقسیم کا ذکر نہیں کیا ہے اور ان سے ملنے والی بیشتر جماعتوں نے تاخیر کا ذمہ دار عون اور باسل کو قرار دیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 29 ربیع الاول 1442 ہجرى – 15 نومبر 2020ء شماره نمبر [15328]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]