دبئی کے ولی عہد: ہماری معیشت بحرانوں سے گزرنے کے لئے بنی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2627926/%D8%AF%D8%A8%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D9%84%DB%8C-%D8%B9%DB%81%D8%AF-%DB%81%D9%85%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%B4%D8%AA-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%DA%AF%D8%B2%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A8%D9%86%DB%8C-%DB%81%DB%92
دبئی کے ولی عہد: ہماری معیشت بحرانوں سے گزرنے کے لئے بنی ہے
شیخ حمدان بن محمد بن راشد کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
دبئی کے ولی عہد اور ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم نے کہا ہے کہ دبئی کی معیشت معاشی بحرانوں پر قابو پانے کے لئے بنائی گئی ہے جو مختلف مواقع پر ثابت ہوئی ہے اور انہوں نے بہت سی وجوہات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں سر فہرست اس کا بنیادی ڈھانچہ ہے جو جدید ٹیکنالوجی کا میدان ہو یا ٹیلیکام کا میدان ہو اچھوں میں شمار ہوتا ہے اور اسی طرح ہوائی اور سمندری بندرگاہیں ہیں کیونکہ دبئی کے پاس دنیا کا ایک بہترین روڈ نیٹ ورک ہے۔
دبئی کے ولی عہد نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ایک اہم ادارے کی حیثیت سے دبئی کی انتظامیہ اس کی کامیابی کی سب سے اہم وجہ ہے کیونکہ اس کی بنیاد خاص اداروں کے ساتھ شراکت کو مستحکم کرنے اور سرمایہ کاری، مہارت، ذہنوں اور تخلیقی نظریات کو راغب کرنے کے لئے ترقیاتی عملوں پر ہے اور چھوٹی کمپنیاں اپنے کاروبار کو بڑھا سکتی ہیں اور ترقی کی منازل بھی طے کر سکتی ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]