ٹرمپ نے بائیڈن کے صدر منتخب ہونے کے اعتراف سے کیا انکار https://urdu.aawsat.com/home/article/2629231/%D9%B9%D8%B1%D9%85%D9%BE-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D9%85%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A8-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D8%B1%D8%A7%D9%81-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%86%DA%A9%D8%A7%D8%B1
ٹرمپ نے بائیڈن کے صدر منتخب ہونے کے اعتراف سے کیا انکار
صدر ٹرمپ کو کل وائٹ ہاؤس سے رخصت ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
نیو یارک: علی بردی
TT
TT
ٹرمپ نے بائیڈن کے صدر منتخب ہونے کے اعتراف سے کیا انکار
صدر ٹرمپ کو کل وائٹ ہاؤس سے رخصت ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کے نتائج پر اپنا حملہ جاری رکھا ہے اور انہوں نے اپنے ان حامیوں سے زیادہ حمایت حاصل کی جنہوں نے امریکی دارالحکومت کی سڑکوں پر ہفتے کے روز مظاہرہ کیا ہے اور اپنے ذاتی وکیل روڈی گولیانی کو اپنی قانونی لڑائیوں میں سب سے آگے بڑھا رکھا ہے اور یہ سب انہوں نے ترجیحی ریاستوں میں بہت ساری چیزیں کھونے کے بعد کیا ہے۔
ڈیموکریٹک امیدوار کی جیت ے سلسلہ میں ان کے پہلے اعتراف میں ٹرمپ نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ بائیڈن جیت گئے کیونکہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے اور کسی بھی نگرانی کرنے والے یا معائنہ کرنے والے کو ووٹ دینے کی اجازت نہیں ملی ہے اور ووٹ کا شمار ریڈیکل بائیں بازو سے وابستہ کمپنی کے ذریعہ ہوا ہے اور صدر کے ذریعہ بائیڈن کی فتح کے پہلے اعتراف کے طور پر اس ٹویٹ کی مقبولیت کے بعد انہوں نے فوری طور پر ٹویٹر پلیٹ فارم پر درجنوں دیگر ٹویٹ لکھے ہیں اور بار بار یہ الزام لگایا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے اور ہم غالب ہوکر رہیں گے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)