اردوگان نے دو ریاستی حل کا مطالبہ کرکے قبرص کو کیا مشتعل

تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

اردوگان نے دو ریاستی حل کا مطالبہ کرکے قبرص کو کیا مشتعل

تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ترک صدر رجب طیب اردوگان کے ذریعہ متروکہ ریزورٹ ووروشا کے دورے کی وجہ سے قبرص کی جانب سے غم وغصہ کا اظہار کیا گیا ہے کیونکہ اس نے اس دورے کو اشتعال انگیز اقدام کے طور پر سمجھا ہے اور خاص طور پر جب اردوگان کے دو ریاستوں کے حل پر مبنی مذاکرات کا مطالبہ کیا جس کی وجہ سے جزیرے قبرص کے تنازعہ کے مستقبل کے بارے میں شکوک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں۔

قبرص نے نام نہاد ترک جمہوریۂ شمالی قبرص کے قیام کی برسی کی سالگرہ کے موقع پر شمالی قبرص کے اپنے دورہ کے ضمن میں قبرص جزیرے کے متنازعہ اس ساحلی علاقہ کی طرف اردوگان کے دورے کی مذمت کی ہے جسے صرف انقرہ ہی تسلیم کرتا ہے۔

قبرص کے صدر نیکوس اناستاسیڈس نے گزشتہ روز اردوگان کے شمالی قبرص اور وروشا شہر کے دورے کو ایک غیر معمولی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے اور مزید کہا ہے کہ اس سے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی جانب سے جزیرے کے سلسلہ میں ضامن یونان، قبرص، یونان، ترکی اور برطانیہ کے درمیان غیر رسمی پانچ سالہ مکالمے کی اپیل کے سلسلہ میں کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔(۔۔۔)

پیر 30 ربیع الاول 1442 ہجرى – 16 نومبر 2020ء شماره نمبر [15329]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]