اردوگان نے دو ریاستی حل کا مطالبہ کرکے قبرص کو کیا مشتعل

تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

اردوگان نے دو ریاستی حل کا مطالبہ کرکے قبرص کو کیا مشتعل

تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ترک صدر رجب طیب اردوگان کے ذریعہ متروکہ ریزورٹ ووروشا کے دورے کی وجہ سے قبرص کی جانب سے غم وغصہ کا اظہار کیا گیا ہے کیونکہ اس نے اس دورے کو اشتعال انگیز اقدام کے طور پر سمجھا ہے اور خاص طور پر جب اردوگان کے دو ریاستوں کے حل پر مبنی مذاکرات کا مطالبہ کیا جس کی وجہ سے جزیرے قبرص کے تنازعہ کے مستقبل کے بارے میں شکوک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں۔

قبرص نے نام نہاد ترک جمہوریۂ شمالی قبرص کے قیام کی برسی کی سالگرہ کے موقع پر شمالی قبرص کے اپنے دورہ کے ضمن میں قبرص جزیرے کے متنازعہ اس ساحلی علاقہ کی طرف اردوگان کے دورے کی مذمت کی ہے جسے صرف انقرہ ہی تسلیم کرتا ہے۔

قبرص کے صدر نیکوس اناستاسیڈس نے گزشتہ روز اردوگان کے شمالی قبرص اور وروشا شہر کے دورے کو ایک غیر معمولی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے اور مزید کہا ہے کہ اس سے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی جانب سے جزیرے کے سلسلہ میں ضامن یونان، قبرص، یونان، ترکی اور برطانیہ کے درمیان غیر رسمی پانچ سالہ مکالمے کی اپیل کے سلسلہ میں کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔(۔۔۔)

پیر 30 ربیع الاول 1442 ہجرى – 16 نومبر 2020ء شماره نمبر [15329]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]