روس اور ایران معلم کے جانشین کے انتخاب پر نظر رکھے ہوئے ہیں

گزشتہ ہفتے مہاجرین کانفرنس میں معلم کی آخری حاضری کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ ہفتے مہاجرین کانفرنس میں معلم کی آخری حاضری کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

روس اور ایران معلم کے جانشین کے انتخاب پر نظر رکھے ہوئے ہیں

گزشتہ ہفتے مہاجرین کانفرنس میں معلم کی آخری حاضری کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ ہفتے مہاجرین کانفرنس میں معلم کی آخری حاضری کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم کو دفن کیا گیا ہے جو کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد فجر کے وقت فوت ہوگئے ہیں اور اس کے علاوہ ان کو دل کی بھی بیماری تھی اور اس کی وجہ سے روس اور ایران کے اتحادیوں کو معلم کے جانشین کے انتخاب کی نگرانی کرنے پر مجبور کیا ہے۔

79 سالہ معلم کی موت کے ساتھ ہی صدر حافظ الاسد کے ایک فرد کا خاتمہ ہوا ہے اور یہ ان کی اقتدار میں شمولیت کی پچاسواں سالگرہ کے ساتھ ہوا ہے جسے اصلاحی تحریک کہا جاتا ہے اور پچاس سالوں سے شام کو تین وزرائے خارجہ ملے ہیں اور وہ واحد شخص تھے جو عہدے پر رہتے ہوئے انتقال کئے ہیں۔

معلم کی رخصتی کے ساتھ ہی صدر بشار الاسد نے سیاسی، سلامتی اور میڈیا میں بہت سی تبدیلیاں کی ہے جس میں صدارتی محل میں ان کے قریبی افراد کے کردار کو بڑھانا بھی شامل ہے اور آئندہ دنوں میں علامتی اور وسیع تر تبدیلیوں کی توقع ہے اور اس میں والد اسد کے مرحلے کی آخری شخصیت کو بھی شریک کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)

منگل 01 ربیع الثانی 1442 ہجرى – 17 نومبر 2020ء شماره نمبر [15330]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]