باسل: اگر میرے سلسلہ میں بدعنوانی ثابت ہوئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2631156/%D8%A8%D8%A7%D8%B3%D9%84-%D8%A7%DA%AF%D8%B1-%D9%85%DB%8C%D8%B1%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%AF%D8%B9%D9%86%D9%88%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AB%D8%A7%D8%A8%D8%AA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AA%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%DA%86%DA%BE%D9%88%DA%91-%D8%AF%D9%88%DA%BA-%DA%AF%D8%A7
باسل: اگر میرے سلسلہ میں بدعنوانی ثابت ہوئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا
پیرس: مائکل ابو نجم - بیروت: "الشرق الاوسط"
TT
TT
باسل: اگر میرے سلسلہ میں بدعنوانی ثابت ہوئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا
فری پیٹریاٹک موومنٹ کے سربراہ رکن پارلیمنٹ جبران باسیل نے اعلان کیا ہے کہ اگر انہیں کسی بدعنوانی کے الزامات میں قصوروار پایا گیا تو وہ سیاسی زندگی چھوڑ دیں گے اور انہوں نے یہ اعلان ان کے خلاف لگي امریکی پابندیوں کے جواب میں کیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ جب لبنانی فوج نے اس مشن کو انجام نہیں دیا تو "داعش" کے خلاف "حزب اللہ" عرسال کے بنجر پہاڑوں کی جنگ میں داخل ہوا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اسرائیل کے ساتھ امن کے سلسلہ میں کوئی اعتراض نہیں کیا ہے۔
باسیل نے "الحدث" چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی ہم سے کوئی ایسا عہد وپیمان کرتے ہیں جس سے لبنان کی سلامتی اور استحکام فراہم ہوگی اور ہمارا ملک ایک فوجی توازن لطف اندوز ہوگا تو اس وقت میں (حزب اللہ) کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہوں اور اس کو اپنا ہتھیار ترک کرنے پر راضی کروں گا اور باسیل نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ انہوں نے حکومت سازی میں رکاوٹ پیدا نہی کی ہے اور ہم نے کوئی مطالبہ یا شرط نہیں رکھی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]