تل ابیب نے گولان کے بارودی سرنگوں کو ختم کرنے کے بعد دمشق کو کیا متنبہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2633036/%D8%AA%D9%84-%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D8%A8-%D9%86%DB%92-%DA%AF%D9%88%D9%84%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D9%86%DA%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%AA%D9%86%D8%A8%DB%81
تل ابیب نے گولان کے بارودی سرنگوں کو ختم کرنے کے بعد دمشق کو کیا متنبہ
تل ابیب۔ لندن: "الشرق الاوسط"
TT
TT
تل ابیب نے گولان کے بارودی سرنگوں کو ختم کرنے کے بعد دمشق کو کیا متنبہ
آج سے نو سال قبل شام کے علاقوں میں اپنے جرنیلوں کی تصاویر شائع کرنے کے ایک دن بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ ان کی افواج نے گولان کی پہاڑیوں میں جنگ بندی لائن کے قریب ایک مائن فیلڈ کو ختم کردیا ہے اور اس طرح کے عمل کو جاری رکھنے سے دمشق کو متنبہ کیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ یہ نیا مائن فیلڈ مقبوضہ گولان ہائٹس کے جنوب میں قائم کیا گیا ہے جو شام سے تعلق رکھنے والے ایک الگ تھلگ اس علاقہ کے قریب ہے جسے جنگ کے آغاز میں اسرائیلی فوج نے ایک فیلڈ ہسپتال کے طور پر استعمال تھا اور جہاں ہزاروں زخمی شامی شہریوں کو علاج کے لئے لایا گیا تھا اور ایک اسرائیلی ترجمان نے بتایا ہے کہ یہ دوسرا موقع ہے جب بارودی سرنگ کا پتہ لگایا گیا ہے اور اسے ختم کردیا گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]