ٹرمپ نے عراق اور افغانستان میں فوج کی تعداد میں کی ہے کمیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2633046/%D9%B9%D8%B1%D9%85%D9%BE-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%81%D9%88%D8%AC-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92-%DA%A9%D9%85%DB%8C
ٹرمپ نے عراق اور افغانستان میں فوج کی تعداد میں کی ہے کمی
افغانستان میں ایک امریکی واٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے - محفوظ شدہ دستاویزات (رائٹرز)
قائم مقام امریکی وزیر دفاع کرسٹوفر ملر کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 15 جنوری تک عراق اور افغانستان میں اپنی افواج کی تعداد میں سے ہر ایک میں 2500 فوجی کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس اعلان کے فورا بعد ہی ایران کی وفادار عراقی ملیشیاؤں نے بغداد میں امریکی سفارتخانے پر ایک ماہ سے زیادہ عرصے کے دوران پہلی بار میزائل داغے ہیں اور فرانسیسی پریس ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ امریکی "سی-رام" اینٹی میزائل دفاعی نظام کے آپریشن کے ساتھ ہی زور دار دھماکوں سے گونج اٹھا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)