ٹرمپ نے عراق اور افغانستان میں فوج کی تعداد میں کی ہے کمی

افغانستان میں ایک امریکی واٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے - محفوظ شدہ دستاویزات (رائٹرز)
افغانستان میں ایک امریکی واٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے - محفوظ شدہ دستاویزات (رائٹرز)
TT

ٹرمپ نے عراق اور افغانستان میں فوج کی تعداد میں کی ہے کمی

افغانستان میں ایک امریکی واٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے - محفوظ شدہ دستاویزات (رائٹرز)
افغانستان میں ایک امریکی واٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے - محفوظ شدہ دستاویزات (رائٹرز)
قائم مقام امریکی وزیر دفاع کرسٹوفر ملر کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 15 جنوری تک عراق اور افغانستان میں اپنی افواج کی تعداد میں سے ہر ایک میں 2500 فوجی کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس اعلان کے فورا بعد ہی ایران کی وفادار عراقی ملیشیاؤں نے بغداد میں امریکی سفارتخانے پر ایک ماہ سے زیادہ عرصے کے دوران پہلی بار میزائل داغے ہیں اور فرانسیسی پریس ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ امریکی "سی-رام" اینٹی میزائل دفاعی نظام کے آپریشن کے ساتھ ہی زور دار دھماکوں سے گونج اٹھا۔(۔۔۔)

بدھ 02 ربیع الثانی 1442 ہجرى – 18 نومبر 2020ء شماره نمبر [15331]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]