قاہرہ ایتھوپیا میں جنگ بڑھنے کے باوجود ڈیم مذاکرات مکمل کرنے پر راضی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2633051/%D9%82%D8%A7%DB%81%D8%B1%DB%81-%D8%A7%DB%8C%D8%AA%DA%BE%D9%88%D9%BE%DB%8C%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF-%DA%88%DB%8C%D9%85-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DA%A9%D9%85%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D8%B1%D8%A7%D8%B6%DB%8C-%DB%81%DB%92
قاہرہ ایتھوپیا میں جنگ بڑھنے کے باوجود ڈیم مذاکرات مکمل کرنے پر راضی ہے
مصری وزیر آبی وسائل اور قاہرہ میں اطالوی سفیر کے مابین ہونے والی ملاقات میں ایتھوپیا کے ڈیم تنازعہ پر توجہ دی گئی ہے (فیس بک)
مصر نے ایتھوپیا میں اس وقت جاری اس جنگ کو نظرانداز کیا ہے جس سے افریقی براعظم کے دوسرے سب سے زیادہ آبادی والے ملک کے ٹوٹنے کا خطرہ ہے اور گزشتہ روز قاہرہ نے "نہضہ ڈیم" کے مذاکرات کو مکمل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور دریائے نیل میں اپنے پانی کے حقوق کو محفوظ رکھنے والے ایک پابند قانونی معاہدہ تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
"نہضہ ڈیم" کے سلسلہ میں مصر، ایتھوپیا اور سوڈان کے مابین مذاکرات نومبر کے اوائل میں ہی اس وقت ختم ہو چکے تھے جب تینوں ملکوں کے آبی وسائل کے وزرا مذاکرات مکمل کرنے کے طریقہ کار کے سلسلہ میں متفق نہیں ہو سکے تھے لیکن یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ہر ملک اس افریقی یونین کو ایک الگ رپورٹ پیش کرے جس نے شکوک وشبہات کے مابین گزشتہ جولائی سے مذاکرات کی سرپرستی کی ہے اور اس فیصلہ کا مقصد ان مذاکرات کو مکمل کرنے کے طریقوں پر غور وفکر کرنا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)