گوتریس نے جی-20 کے رہنماؤں سے کورونا کا مقابلہ کرنے کے لئے جرات مندانہ اور پرجوش اقدامات اٹھانے کا کیا مطالبہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2633061/%DA%AF%D9%88%D8%AA%D8%B1%DB%8C%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D8%AC%DB%8C-20-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%DB%81%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%D9%86%D8%AF%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1
گوتریس نے جی-20 کے رہنماؤں سے کورونا کا مقابلہ کرنے کے لئے جرات مندانہ اور پرجوش اقدامات اٹھانے کا کیا مطالبہ
انتونیو گٹیرس (رائٹرز)
اقوام متحدہ (امریکہ): "الشرق الاوسط آن لائن"
TT
TT
گوتریس نے جی-20 کے رہنماؤں سے کورونا کا مقابلہ کرنے کے لئے جرات مندانہ اور پرجوش اقدامات اٹھانے کا کیا مطالبہ
انتونیو گٹیرس (رائٹرز)
منگل کے روز شائع ہونے والے ایک پیغام میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اس ہفتے کے آخر میں سعودی عرب کے زیر اہتمام ایک فرضی سربراہ کانفرنس میں جمع ہونے والے جی 20 ممالک کے رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کوویڈ 19 کی وبائی بیماری اور اس کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے جرات مندانہ اور پرجوش اقدامات کریں اور خاص طور پر غریب ممالک میں تو ضرور کریں۔
گوٹیرس نے مزید کہا کہ جی 20 نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ قرض میں مزید تخفیف کی ضرورت ہے اور اب جی -20 کو زیادہ سے زیادہ امنگ کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور مزید جرات مندانہ اقدامات اپنانا چاہئے تاکہ ترقی پذیر ممالک کو بحران سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے قابل بنائے اور عالمی کساد بازاری کو عالمی افسردگی میں بدلنے سے روکے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]