امریکی پابندیوں میں خامنئی سے منسلک ادارہ کو بنایا گیا نشانہ

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

امریکی پابندیوں میں خامنئی سے منسلک ادارہ کو بنایا گیا نشانہ

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز امریکہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کی ہے اور اس کا مقصد حکومت مخالف مظاہرین کے خونی کریک ڈاؤن کے ایک سال بعد ایران میں جو انسانی حقوق کی پامالی کی گئی ہے اسے  نشانہ بنانا ہے۔

محکمہ ٹریژری کا کہنا ہے کہ اس نے توانائی، کان کنی اور مالی خدمات سمیت سیکٹروں میں، کارپوریشن سے منسلک 10 افراد اور 50 اداروں کے علاوہ سپریم لیڈر علی خامنئی کے زیر کنٹرول "موستانازفن فاؤنڈیشن" کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔

وزارت نے مزید کہا ہے کہ خامنئی رفاہی کام کی آڑ میں اپنے اتحادیوں کو بدلہ دینے کے لئے (موسففان فاؤنڈیشن) کا استعمال کرتے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 03 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 19 نومبر 2020ء شماره نمبر [15332]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]