امریکی پابندیوں میں خامنئی سے منسلک ادارہ کو بنایا گیا نشانہ

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

امریکی پابندیوں میں خامنئی سے منسلک ادارہ کو بنایا گیا نشانہ

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز امریکہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کی ہے اور اس کا مقصد حکومت مخالف مظاہرین کے خونی کریک ڈاؤن کے ایک سال بعد ایران میں جو انسانی حقوق کی پامالی کی گئی ہے اسے  نشانہ بنانا ہے۔

محکمہ ٹریژری کا کہنا ہے کہ اس نے توانائی، کان کنی اور مالی خدمات سمیت سیکٹروں میں، کارپوریشن سے منسلک 10 افراد اور 50 اداروں کے علاوہ سپریم لیڈر علی خامنئی کے زیر کنٹرول "موستانازفن فاؤنڈیشن" کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔

وزارت نے مزید کہا ہے کہ خامنئی رفاہی کام کی آڑ میں اپنے اتحادیوں کو بدلہ دینے کے لئے (موسففان فاؤنڈیشن) کا استعمال کرتے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 03 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 19 نومبر 2020ء شماره نمبر [15332]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]