سعودی عرب: 200 قانون سازی کے نظام اور ضوابط زیر مطالعہ ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2636836/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-200-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86-%D8%B3%D8%A7%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%86%D8%B8%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B6%D9%88%D8%A7%D8%A8%D8%B7-%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%B9%DB%81-%DB%81%DB%8C%DA%BA
سعودی عرب: 200 قانون سازی کے نظام اور ضوابط زیر مطالعہ ہیں
ڈاکٹر ماجد القصبی کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر تجارت اور وزیر اعلام ڈاکٹر ماجد القصبی نے "ویژن 2030" کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اپنے ملک کو "ورکشاپ" کے طور پر بیان کیا ہے کیونکہ انہوں نے ساختی اصلاحات کے بارے میں بات کی ہے جس میں ضابطے کی اصلاحات کے علاوہ 13 وزارتیں شامل ہیں اور اس بات کی نشاندہی بھی کی ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران جن اداروں میں اصلاحات ہوئے ہیں ان کی تعداد 72 تک پہنچ گئ ہے جبکہ وزراء کونسل اور دیگر اداروں کے ماہرین کی کونسل میں 200 انتظامیہ کا مطالعہ کیا جارہا ہے۔
یہ بات میڈیا کے پورٹ فولیو کے طور پر وزیر کی حیثیت سے منتخب ہونے کے وقت گزشتہ روز ریاض میں سرکاری رابطہ کے لئے پہلی پریس کانفرنس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر سامنے آئی ہے اور یہ بات شہری اور ذمہداروں کے مابین رابطہ اور شفافیت کو بڑھانے کے لئے آئی ہے اور ولی عہد کی طرف سے براہ راست نگرانی بھی ہوگی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔